فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز صہیونی فوجیوں نے پرانے بیت المقدس میں 43 سالہ شہری سامر دکیک کے گھر پر چھاپہ مارا اور کہا کہ اسرائیلی بلدیہ نے اسے دو ماہ قبل مکان خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا مگر اس نے مکان خالی نہیں کیا ہے۔ اس نے یہ مکان بلدیہ کی اجازت کے بغیر تعمیر کیا ہے جسے مسمار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ چونکہ مقرر وقت کے اندر مکان خالی نہیں کیا گیا ہے۔ اس لیے اب اس کی مسماری بھی مالک مکان خود کرے گا۔
اس کے بعد صہیونی فوج نے نہتے فلسطینی سے بندوق کی نوک پر مکان کا ایک حصہ مسمار کردیا۔ سامر دکیک کا مکان 40 گز پرتعمیر کیا گیا جو اس کی اپنی اراضی پر تھا۔ مگر صہیونی حکام کی طرف سے کہا گیا تھا کہ مکان بلدیہ کی اجازت کے بغیر بنایا گیا ہے۔ اس لیے اسے مسمار کیا جائے گا۔
فلسطینی شہری کا کہنا ہے کہ صہیونی انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا تھا کہ مکان کو ایک ماہ کے اندر اندر خالی کرے تاکہ اسے مسمار کیا جائے۔ وقت مقررہ سے کے بعد تک مکان کو نہ گرایا گیا تو مالک مکان کو 60 ہزار شیکل جرمانہ کیا جائے گا۔
مسمار کیے گئے مکان میں کے مالک نسل درنسل وہیں بستے چلےآئے ہیں۔ دکیک کے پاس پہلے ایک کمرہ، کچن اور باتھ روم پر مشتمل ایک چھوٹا سا فلیٹ تھا۔ اس نے اپنے خاندان کے افراد میں اضافے کے بعد 40 گز توسیع کرکے مزید دو کمرے تعمیر کیے تھے جنہیں صہیونی انتظامیہ نے مالک مکان ہی سے مسمار کرادیا۔
