الخلیل (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی ایک عدالت نے زیرحراست فلسطینی شہری کی سابقہ دوبار عمر قید اور 25 سال اضافی قید کی سزا بحال کردی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والے اسیر صفوان العویوی کو سنہ 2011ء میں فلسطینیوں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت رہا کیا گیا تھا مگر سنہ 2014ء کو اسرائیلی فوج نے انہیں دوبارہ حراست میں لے لیا۔صفوان العویوی کی والدہ نے بتایا کہ صیہونی حکام نے اس کے بیٹے کی سابقہ سزا بحال کردی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی عوفر فوجی عدالت نے دوبارہ مزاحمتی سرگرمیوں کے الزام میں ملوث ہونے سے بری کردیا تھا۔ مگر اس کے باوجود العویوی کے خلاف مقدمہ چلایا گیا۔
قدس پریس سے بات کرتے ہوئےاسیر کی والدہ نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے کریک ڈاؤن کی کارروائیوں میں اس کے تین بچوں کو حراست میں لے رکھا ہے۔
خیال رہے کہ العویوی کو اسرائیلی فوج نے نومبر 2011ء کو 9 سال قید کے بعد رہا کردیا تھا۔ ان کی رہائی فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان طے پائے معاہدے کے تحت رہا کردیا تھا۔
سنہ 2011ء میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان طے پائے وفاء احرار معاہدے کے تحت اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کے بدلے میں ایک ہزار سے زائد فلسطینی خواتین اور مرد قیدیوں کورہا کیا گیا تھا۔