(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینی اتھارٹی کے لیبر کے شعبے کے حکام اور صہیونی لیبر فیڈریشن ‘‘ھسٹڈروٹ’’ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں منعقد ہونے والی ایک کانفرنس پر فلسطین کے عوامی اور سیاسی حلقوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین کی جنرل لیبر فیڈریشن نے ایک بیان میں فلسطینی اتھارٹی کے حکام اور صہیونی لیبر فیڈریشن کے عہدیداروں کے مشترکہ اجلاس کو صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے فروغ کی سازش قرار دیا ہے۔فلسطینی جنرل لیبر فیڈریشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی در پردہ صہیونی ریاست کے ساتھ خفیہ مراسم کے قیام کے لیے کوشاں ہے جب کہ بہ ظاہر قوم کو اسرائیل کی مخالفت کا فریب دیا جا رہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے لیبر حکام نے موجودہ حالات، اسرائیلی مظالم، مقدس مقامات کی بے حرمتی، مسجد اقصیٰ پریہودیوں کےحملوں اور فلسطین میں یہودی توسیع پسندی جیسے تمام مظالم اور جرائم کو نظرانداز کرتے ہوئے مشترکہ اجلاس منعقد کیا ہے جس پر فلسطینی عوامی حلقوں کی برہمی اور غم وغصہ بجا ہے۔
ایک طرف فلسطینی قوم اسرائیلی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی کا سامنا کر رہے ہیں۔ نہتےفلسطینیوں کے خون سے گلیاں، محلے اور سڑکیں رنگیں ہیں۔ ایسے میں فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار صہیونی دشمن سے دوستانہ مراسم کے قیام کی کوشش کر کے زخموں سے چور فلسطینی قوم کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں بیت المقدس میں فلسطینی اتھارٹی کے لیبرحکام اور اسرائیلی لیبر فیڈریشن کا ایک مشترکہ اجلاس منعقد ہوا تھا، جس پر فلسطینی شہریوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے۔