رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی عدالت کی جانب سے تین فلسطینی قیدیوں کو مختلف عرصے کی قید اور بھاری جرمانوں کی سزائیں سنائی ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسیران کے اہل خانہ پر مشتمل کمیٹی کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی Â بیت المقدس میں مرکزی عدالت کی طرف سے تین فلسطینیوں کو قید اور جرمانوں کی سزائیں سنائیں۔اسرائیلی عدالت کی جانب سے 19 سالہ فلسطینی اسیر محمد برقان کو 22 ماہ قید اور 1300 امریکی ڈالر کے مساوی جرمانہ کی سزا سنائی۔ برقان پر اسرائیلی فوجیوں اور یہودی آباد کاروں پر سنگ باری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسیر محمد برقان کو اسرائیلی فوج نے سات اکتوبر 2015ء کو حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے وقت اسرائیلی فوجیوں نے اس پرگولیاں چلائی تھیں جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگیا تھا۔
ادھر جنین شہر میں اسرائیل کی ’سالم‘ نامی فوجی عدالت نے 57 سالہ فلسطینی اسیر خالد ابو زینہ کو 30 ماہ قید اور جرمانہ کی سزا سنائی۔ ابو زینہ کا تعلق اسلامی جہاد کے ساتھ بتایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مشرقی طولکرم کے عنبتا قصبے سے تعلق رکھنے والے فتحی ولید اسماعیل کو 18 ماہ قید اور 3 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی۔ امریکی کرنسی میں یہ رقم 780 ڈالر کے برابر ہے۔