رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی فوجی عدالت ’عوفر‘نے زیرحراست بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیر محمد القیق کی انتظامی قید سزا کی باقاعدہ توثیق کی ہے جس کے بعد صہیونی فوج کو القیق کو پابند سلاسل رکھنے کا آئینی اور قانونی جوازو مل گیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’عوفر‘ کی فوجی عدالت نے منگل کو اسیر صحافی محمد القیق کو دی گئی انتظامی حراست کی سزا کی توثیق کی ہے۔خیال رہے کہ اسیر القیق گذشتہ 23 دنوں سے بلا جواز انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اسیر صحافی کی اہلیہ فیحا شلش نئے بتایا کہ صہیونی عدالت کے جج نے ان کے شوہرالقیق کو Â فوجی حکام کی طرف سے تین ماہ کی انتظامی حراست کی توثیق کردی ہے۔ عدالتی فیصلے کے تحت القیق 14 اپریل 2017ء تک اس سزا کے تحت جیل میں قید رہیں گے۔ انتظامی حراست کی سزا ختم ہونے کے بعد اس میں باربار تجدید اور توسیع کی جاسکے گی۔
فیحا شلش نے بتایا کہ تین ہفتوں سے جاری بھوک ہڑتال کے نتیجے میں القیق کی حالت کافی تشویش ناک ہے۔ اسے مسلسل خون کی قے ہورہی ہے۔
خیال رہے کہ اسامہ القیق کو اسرائیلی فوج نے 15جنوری 2017ء کو رام اللہ کے شمال میں واقع بیت ایل چوکی سے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسرائیلی حکام نے القیق کوتین ماہ کی انتظامی حراست کی سزا سنائی تھی ، جس کے خلاف بہ طور احتجاج القیق نے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔
محمد القیق کی یہ دوسری بھوک ہڑتال ہے۔ چند ماہ قبل اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج 94 Â دن تک مسلسل بھوک ہڑتال Â کی جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔