غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل فلسطینی صحافی محمد اسامہ القیق کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے فلسطینی صحافتی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے مظاہرے جاری ہیں۔ گذشتہ روز غرب اردن اور غزہ کی پٹی میں مقامی پریس کلبوں کی جانب سے القیق کے ساتھ یکجہتی کے لیے مظاہرے کیے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی پریس کلبوں اور اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’واعد‘ نے القیق کے ساتھ یکجہتی کے لیے مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔گذشتہ روز غزہ کی پٹی میں پریس کلب اور واعد کی جانب جاری کردہ Â ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل بھوک ہڑتالی صحافی محمد القیق کی انتظامی قید ختم کئے جانے تک احتجاجی مظاہرے، جلسے جلوس اور دیگر سرگرمیاں جاری رکھی جائیں گی۔
غزہ پریس کلب کی مجلس منتظمہ کے سیکرٹری محمد ابو قمر Â نے کہا کہ فلسطین کی صحافتی برادری اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت تین ماہ کے لیے پابند سلاسل محمد اسامہ القیق کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سرگرمیاں جاری رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ صحافتی برادری اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل تمام فلسطینی صحافیوں کے ساتھ ہے۔
ابو قمر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جیلوں میں 21 صحافی آزادی اظہار رائے کی پاداش میں پابند سلاسل ہیں۔
خیال رہے کہ اسامہ القیق کو اسرائیلی فوج نے 15جنوری 2017ء کو رام اللہ کے شمال میں واقع بیت ایل چوکی سے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسرائیلی حکام نے القیق کوتین ماہ کی انتظامی حراست کی سزا سنائی تھی ، جس کے خلاف بہ طور احتجاج القیق نے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔
محمد القیق کی یہ دوسری بھوک ہڑتال ہے۔ چند ماہ قبل اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج 94 Â دن تک مسلسل بھوک ہڑتال Â کی جس کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔