فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق دو روز قبل صہیونی اشرار نے بیت المقدس کی الطور کالونی میں واقع عیسائیوں کے تاریخی مرکز’قبۃ الصعود‘ کو آگ لگا دی تھی جس کے نتیجے میں عیسائی عبادت گاہ کو غیرمعمولی نقصان پہنچا ہے۔
خیال رہے کہ قبۃ الصعود تمام عیسائی مسالک اور فرقوں کے نزدیک انتہائی مقدس اور محترم سمجھا جاتا ہے۔ عیسائیوں کی مذہبی روایات کے مطابق اس جگہ حضرت عیسیٰ مسیح نے قیام بھی فرمایا تھا۔ یہ جگہ صدیوں سے عیسائیوں کی اہم ترین عبادت گاہ کا درجہ لیے ہوئے ہے۔
قبۃ الصعود کی نگرانی اور دیکھ بحال کی ذمہ داری فلسطینی محکمہ امور کے ذمہ ہے۔ گذشتہ روز وزارت اوقاف کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں عیسائی عبادت گاہ پر صہیونی اشرار کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مجرمانہ اور بزدلانہ حرکت قرار دیا۔ فلسطینی محکمہ اوقاف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنے خرچے سے قبۃ الصعود کی مرمت کرے گی۔ بیان میں مسیحی برادری کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عیسائیوں کی عبادت گاہ پر یہودیوں کا حملہ بیت المقدس میں واقع مسلمانوں کے قبلہ اوّل (مسجد اقصیٰ) اور دیگر مسلم مسیحی عبادت گاہوں پر صہیونیوںا کی روزانہ کی بنیاد پر جاری ریشہ دوانیوں کا حصہ ہے۔
عیسائی عباد گاہ کو نذرآتش کیے جانے کے بعد فلسطینی وزیر اوقاف الشیخ عزام الخطیب، رومن آرتھوڈوکس چرچ کے بشپ ایسخیوس اور دیگر اہم شخصیات نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر الشیخ الخطیب نے کہا کہ وہ محکمہ اوقاف کے بجٹ سے قبۃ الصعود کی مرمت کرائیں گے۔