مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) بیت المقدس میں فلسطینی اسکولوں کے نظام اورنصاب تعلیم کے خلاف صیہونی ریاست کی تعلیمی یلغار جاری ہے۔ قابض صیہونی ریاست نے القدس کے فلسطینی اسکولوں پر مرضی کا نصاب مسلط کرنے کے لیے 15 ارب شیکل کی منظوری دی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بیت المقدس میں فلسطینی محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر جنرل سمیر جبریل نے کہا کہ صہیونی ریاست ایک سازش کے تحت القدس کے تعلیمی نظام کو تبدیل کرنے پر عمل پیرا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی محکمہ تعلیم نے القدس میں تعلیمی نظام اور نصاب کے تحفظ کے لیے ایک نیا پلان تشکیل دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ القدس کے اسکولوں، کالجوں اور جامعات کے نصاب تعلیمÂ کا متبادلÂ تیارکر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ القدس میں موجود اسکولوں کو بہتر ماحول فراہم کرنے کے پلان پرعمل پیرا ہیں۔ کم آمدنی والے تعلیمی اور تدریسی اداروں کو عمارتوں کے حصول میں مدد کے ساتھ پارکوں کے لیے مالی مدد فراہم کی جائے گی۔سمیرجبریل کا کہنا تھا کہ القدس میں تعلیمی اداروں کےقیام کے لیے 50 ملین ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے۔ اس بجٹ میں طلباء کوالیکٹرانک کے آلات، ٹیبلٹÂ اور مفت اسٹیشنری فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ پانچویں اور چھٹی جماعت کے طلباء طالبات کو مفت کتب فراہم کی جائیں گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ القدس میں 21 اسکول ہیں جن میں 1112 طلباء ہیں۔ ان اسکولوں میں 112 سیکشن ہیں جب کہ اسرائیلی فلسطینی نصاب تعلیم پڑھنے والے طلباء کی تعداد 2681Â ہے۔