اسلامی جہاد کے ایک ذریعے نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ اسیر طحاینہ کو حراست میں لیے جانے کے بعد دو ماہ تک جزیرہ نما النقب کی جیل میں رکھا گیا تھا جہاں سے اسے دوسری جیلوں میں منتقل کرنے کے ساتھ اس کی حراست میں بار بار توسیع کی جاتی رہی۔
گذشتہ روز اسے جنوبی الخلیل میں الظاھریہ چیک پوسٹ سے رہا گیا جہاں اسلامی جہاد کے سیکڑوں ارکان اور طحاینہ کے عزیزو اقارب کی بڑی تعداد نے انہیں ایک جلوس کی شکل میں ان کی رہائش گاہ تک پہنچایا۔
خیال رہے کہ محی الدین طحاینہ مغرب کنارے میں اسلامی جہاد کے مرکزی رہ نماوں میں سے ایک ہیں۔ پانچ بچوں کے باپ 45 سالہ طحاینہ اپنی زندگی کے 16 سال مختلف ادوار میں اسرائیلی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔ ان کی آخری گرفتاری 24 اکتوبر 2012 ء کو کی گئی تھی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین