ااسرائیل نے مغربی کنارے میں اپنی فوجوں کو الرٹ رہنے کا حکم دیدیا ہے۔ مغربی کنارے میں صہیونی فوج کی فائرنگ سے دو فلسطینیوں اور جیل میں علاج معالجے کی سہولت نہ ملنے سے ایک فلسطینی اسیر کی شہادت کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے نمٹنے کے لیے ھنگامی حالت کا نفاذ کردیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے اہلکار اور سرحدی گارڈز نماز جمعہ کے بعد فلسطینیوں کی احتجاجی ریلیوں کو روکنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ یاد رہے کہ اسرائیلی جیل میں کینسر کے مریض میں مبتلا فلسطینی اسیر رہنما میسرہ ابو حمدیہ کی شہادت اور بدھ کی شام طولکرم میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے دو فلسطینیوں کی شہادت نے پورے فلسطین میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ مشتعل فلسطینیوں کی جانب سے رام اللہ شہر کے علاقے ’’دیر قیس‘‘ میں صہیونی فوج پر پٹرول بم پھینکے گئے تاہم اس سے کوئی فوجی زخمی نہیں ہوا۔ اس سے قبل اسرائیلی حکام نے جمعہ کی نماز کے لیے فلسطینیوں کی مسجد اقصی آمد پر کڑی پابندیاں عائد کردی تھیں۔ جمعہ کے روز صبح سے ہی اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے مسجد اقصی کے اطراف کے علاقے اور سارے القدس میں سکیورٹی انتظامات سخت کردیے ہیں۔
بشکریہ:مرکز اطلاعات فلسطین