مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مقامی فلسطینی سماجی کارکن اور دفاع اراضی کمیٹی کے چیئرمین بسام بحر نے بتایا کہ صہیونی فوج کی جانب سےمشرقی بیت المقدس کے علاقوں ابو دیس، عناتا، العیزریہ اور السواحرہ کو فلسطینیوں کی آمد ورفت کے لیے ممنوع قرار دیا ہے۔ یہ قصبے ایک طرف مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے ہوتے ہوئے بحر مردار اور بیت لحم سے جا ملتے ہیں۔ بسام کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی ان علاقوں میں نقل وحرکت پر پابندی کا مقصد ان علاقوں پر فوجی قبضہ کرنا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں بسام بحر نے کہا کہ مشرقی بیت المقدس اور مغربی کنارے کے کئی دیہات کو فلسطینیوں کی آمد ورفت کے لیے ممنوع قرار دینے کی سازش کے پس پردہ "عظیم تراسرائیل” کے منصوبے کا حصہ ہے۔ اس سے قبل بھی اسرائیلی حکومت ان قصبوں کی ہزاروں ایکڑ اراضی پرغاصبانہ قبضہ کرچکی ہے۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی مغربی کنارے اور بیت المقدس کے درمیان اس علاقے میں ہوائی اڈے کے قیام کی منصوبہ بندی کررہی ہے جبکہ اسرائیل انہیں فلسطینیوں سے فوجی طاقت کے ذریعے چھیننا چاہتا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین