مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق پلاٹ اور اس کے متصل مکان کے مالک محمد امین العباسی نے بتایا کہ حال ہی میں اسرائیلی بلدیہ کی جانب سے ان کی اراضی اور دو فلیٹس پرقبضے کے لیے اسرائیلی عدالت میں درخواست دی گئی تھی۔ تاہم فاضل عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد فیصلہ مالکان کے حق میں دیا ہے۔
امین عباسی نے بتایا کہ انہیں اچانک سنہ 2013 ء میں اس وقت پتا چلا کہ اسرائیلی بلدیہ ان کی اراضی اور مکان پرقبضہ کرنا چاہتی ہے جب مکان کےگیٹ پر ایک نوٹس چسپاں کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ اس مکان اور پلاٹ کو خالی کردیا جائے کیونکہ حکومت اس جگہ اسکول تعمیر کرنا چاہتی ہے۔ امین نے بتایا کہ مجموعی طورپر یہ کل 10 دونم جگہ ہے۔ ہم نے اسرائیلی بلدیہ کے نوٹس کو عدالت میں چیلنج کیا تو عدالتنے ہمارے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے اراضی اور مکان غصب کرنے کی صہیونی درخواست مسترد کردی۔
محمد امین العباسی نے بتایا کہ ان کے دو فلیٹس پرمشتمل مکان میں وہ اپنے تین بچوں اور بوڑھی والدہ فاطمہ کےہمراہ سنہ 2003 ء سے رہ رہا ہے۔ صہیونی بلدیہ نے سنہ 2006 ء میں ان کے مکان سے متصل اراضی 25 دونم اراضی غصب کرلی تھی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین