اسرائیلی جیل میں گذشتہ ڈیڑھ برس سے قید تنہائی میں ڈالے گئے فلسطینی انجینیئر ضرار ابو سیسی کی رہائی کے لیے عالمی سطح پرایک مہم شروع کی گئی ہے۔ مہم کے تحت دنیا بھرکی انسانی حقوق
کی تنظیموں کی توجہ ضرار ابو سیسی کی مظلومیت کی طرف مبذول کرائی جائے گی۔
خیال رہے کہ ضرار ابو سیسی کو 02 فروری 2011ء کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ایجنٹوں نے یوکرائن سے اغواء کیا تھا۔ کئی ماہ تک اس کے بارے میں کچھ پتہ نہیں تھا۔ بعد ازاں اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے کچھ فلسطینیوں نے انکشاف کیا ہے کہ ضرار اسرائیل کی ایک جیل میں قید ہے جہاں اس پرمظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ان دونوں ضرار ابو سیسی اسرائیلی جیل عسقلان میں قید ہے جہاں اسے دیگراسیران سے الگ تھلگ ایک تنگ اور تاریک کوٹھڑی میں ڈالا گیا ہے۔ ضرار جیل کی کوٹھڑی سے کئی بار انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور عالمی برادری سے مدد کی اپیلیں بھی کرچکا ہے۔
اسی سلسلے میں یورپی نیٹ ورک برائے حقوق اسیران فلسطین نے ضرار ابو سیسی کی رہائی کے لیے ایک آگاہی مہم شروع کی ہے۔ یورپی نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ وہ یورپ اور مسلمان ملکوں میں ضرار ابوسیسی کی رہائی کے حق میں مظاہروں اور تقریبات کا اہتمام کریں گے۔ ان مظاہروں میں براعظم یورپ کی انسانی حقوق کی شخصیات، سماجی اور سیاسی رہ نماؤں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی تاکہ ضرار کی حمایت میں اٹھائی جانے والی آواز کو موثرانداز میں پوری دنیا تک پہنچایا جا سکے۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین