غرب اردن (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں زیرتفتیش فلسطینی خواتین کے ساتھ غیرانسانی اور انتہائی وحشیانہ برتاؤ کیا جا رہا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انسانی حقوق گروپ’انین القید‘ کی ترجمن بشریٰ الطویل نے بتایا کہ اسرائیلی جلاد تفیش کے دوران فلسطینی اسیرات سے اعتراف جرم کرانے کے لیے تشدد کے وحشیانہ اور غیر انسانی حربے استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجے میں خواتین کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔انہوں نے بتایا کہ چالیس سالہ صحافیہ سوزان العویوی کو عسقلان کے حراستی مرکز میں غیرانسانی ماحول میں رکھا گیا ہے جہاں مسلسل کئی دنوں سے اس پر جسمانی تشدد کے وحشیانہ ہتھکنڈے بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔ الطویل کا کہنا تھا کہ العویوی مسلسل غیرانسانی سلوک اور وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں کئی امراض کا بھی شکار ہوچکی ہیں اور اس کی صحت انتہائی خراب ہے۔
بشریٰ الطویل کا مزید کہنا تھا کہ سوزان العویوی صہیونی زندانوں میں غیرانسانی سلوک کا سامنا کرنے والی واحد خاتون نہیں ہیں بلکہ اسرائیلی جیلوں میں قید 55 خواتین میں سے بیشترزخمی یا بیمار ہیں۔ اس کے باوجود انہیں کسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی جاتی۔ صیہونی وحشی جلاد جب چاہتے ہیں خواتین پر غیرانسانی ہتھکنڈوں کا استعمال شروع کردیتے ہیں۔