مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ اقاف کے سربراہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور عالمی ضمیر کو بھی جھنجھوڑ نے کی کوشش کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نہایت دیدہ دلیری کے ساتھ حرم ابراہیمی الشریف میں مسلمانوں کو اذان اور نماز کی ادائیگی سےروک رہی ہے جبکہ یہودی آباد کاروں کو تلمودی تعلیمات کےمطابق اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کی کھلی اجازت ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ماہ صیام کے ایام میں بھی کئی مرتبہ مسجد ابراہیمی میں نماز اور اذان پر پابندی لگائی گئی جس سے فلسطینی روزہ داروں کو سخت دشواری کا سامنا کرنان پڑا ہے۔ انہوں نے مسجد ابراہیمی میں یہودی فوج اور انتہا پسند یہودیوں کی مسلسل مداخلت کو اسلام کےخلاف اشتعال انگیزی قراردیا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین