غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی زندانوں میں قید 58 سالہ فلسطینی کریم یوسف فضل یونس اپنی اسیری کے 34 برس مکمل کرنے کے بعد قید کے 35 ویں برس میں داخل ہوگئے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کریم یوسف فضل یونس کا تعلق فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقے ’لمثلث‘ سے ہے۔ وہ کل جمعہ کو اسیری کے 35 ویں برس میں داخل ہو کر فلسطین نے پرانے اسیران میں شامل ہوگئے۔مرکز برائے اسیران کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ اسیر یونس کو 6 جنوری 198ء کو حراست میں لیا گیا۔ ان پر ایک اسرائیلی فوجی اہلکار کو ہلاک کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا تھا اور اسی الزام میں انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
مقدمہ کے آغاز میں اسرائیل کی ایک عدالت نے انہیں سزائے موت دینے کا حکم دیا تھا۔ انہیں سزائے موت کے قیدی کا لباس بھی پہنا دیا گیا تھا تاہم بعد ازاں ان کی سزائے موت عمرقید میں تبدیل کردی گئی تھی۔ ایک دوسری عدالت نے ان کے مقدمہ کی دوبارہ سماعت کرتے ہوئے عمر قید (تاحیات) قید کو 40 سال قید میں تبدیل کردیا تھا۔
ریاض الاشقر کا کہنا ہے کہ اسیر یونس کی والدہ 84 سال کی ہیں مگر وہ اب بھی اسیر بیٹے سے مسلسل جیل میں ملاقات کے لیے آتی ہیں جب کی اسیر کے والد الحاج یوسف چار سال قبل وفات پا گئے تھے۔