رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل دو سگے بھائی ابراہیم اغباریہ اور محمد اغباریہ قید کے 25 سال مکمل کرنے کے بعد اب چھبیسویں سال میں داخل ہوچکے ہیں۔ اخباریہ برادران اپنی زندگی کی مسلسل پچیس بہاریں صہیونی زندانوں کی تاریک کوٹھڑیوں میں گذار چکے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اغباریہ برادران کو صہیونی فوج نے فلسطینی اتھارٹی کے قیام اور اوسلو معاہدے سے قبل حراست میں لیا تھا۔ دونوں اسیران کو مارچ 2014ء میں فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ جذبہ خیر سگالی کے جذبے کے تحت رہا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر بعد میں صہیونی فوج نے انہیں رہا کرنے سےا نکار کردیا تھا۔دوران حراست محمد اغباریہ نے اسرائیلی جیل ہی میں ایم اے کیا ہے۔ اس کے علاوہ دوران حراست چار کتابوں کے مصنف بھی بن چکے ہیں۔ ان کے بھائی ابراہیم اغباریہ ایک کتاب کے مصنف ہیں۔
اسیر محمد اغباریہ ’جلبوع‘ جیل میں قید ہیں جب کہ ان کے بھائی ابراہیم کو ریمون جیل میں ڈالا گیا ہے۔اسیر فلسطینی بھائیوں کے والدین کو ان سے بہت کم ملاقات کی اجازت دی جاتی ہے۔
یاد رہے کہ 51 سالہ ابراہیم اور 48 سالہ محمد کا تعلق شمالی فلسطین کے علاقے المشیرفہ سے ہے۔ انہیں 26 فروری 1992ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔ دونوں کو تاحیات عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔