(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاؤن کے نتیجے میں کم سے کم 18 فلسطینی روزہ داروں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم حراستی مراکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ منگل کے روز اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی کے بعد باہر نکلتے ہوئے 11 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ ان میں سے بعض کی شناخت زعانین، امیر بلبیسی، یوسف خزینہ اور وسام حجازی کے ناموں سے کی گئی ہے۔اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ سے باہر نکلتے ہوئے ان فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے جن پر اسرائیلی فوج اور پولیس پر سنگ باری کا شبہ ہے۔ قبل ازیں بیت المقدس میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران مزید پانچ فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے، جس کے بعد بیت المقدس سے بارہ گھنٹوں میں گرفتار افراد کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔
ادھر مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کی کارروائیوں میں رامی محمد ثوابتہ، ربیع راید عیسیٰ اور بیس سالہ محمد علی الحام کو حراست میں لے لیا۔ رام اللہ البیر سے دو فلسطینیوں عمار محمد علوی اور ریان عمارہ جب کہ طولکرم سے محمد صبحی شنارہ کو گرفتار کرکے حراستی مراکز منتقل کیا گیا ہے۔