غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صہیونی ریاست کی جیلوں میں مسلسل 15 سال تک قید رہنے والی فلسطینی اسیرات کی قاید اور ہردلعزیز رہنما لینا احمد الجربونی آج اتوار کو رہا کردی گئی ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 43 سالہ لینا الجربونی سنہ 1948ء کے شہر عکا سے تعلق رکھتی ہیں۔ انہیں 15 سال پہلے صہیونی فوج نے حراست میں لیا Â تھا۔الجربونی کی گرفتاری 18 اپریل 2002ء کو عمل میں لائی گئی تھی۔ انہیں مجموعی طور پر 17 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان پر اسلامی جہاد سے تعلق اور اسرائیلی فوج اور ریاستی تنصیبات پرحملوں میں سرگرم فلسطینی فدائین کو پناہ دینے اور انہیں سہولیات فراہم کرنے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔
الجربونی اسرائیلی جیلوں میں قید سب سے پرانی اسیرہ تھیں۔ وہ پیٹ میں رسولی سمیت متعدد دوسرے امراض میں بھی مبتلا Â ہوئیں،تین سال قبل ان کے پیٹ کی سرجری کی گئی تھی۔
جیل سے رہائی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے الجربونی نے کہا کہ وہ تمام اسیران کی طرف سے ایک ہی پیغام لے کرآئی ہیں، وہ یہ کہ فلسطینی قوم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔ انہوں نے اسیران کی رہائی کے لیے ہرممکن اقدامات اور تحریک جاری رکھنے کا بھی مطالبہ کیا۔
جیل میں گذرے برسوں پر بات کرتے ہوئے الجربونی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی زاندانوں میں گذرے زندگی کے لمحات اس قدر اذیت ناک ہیں کہ انہیں بیان کرنا ممکن نہیں۔ اسرائیلی زندانوں میں قید تمام ہزاروں فلسطینیوں کو یکساں مشکلات اور مسائل کا سامنا ہے۔ قیدیوں کو ادنیٰ درجے کے انسانی حقوق بھی میسر نہیں ہیں۔