مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صہیونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس کے ایک شہید فلسطینی فادی قنبر کے اہل خانہ کے خلاف 10 ملین شیکل ہرجانے کا دعویٰ داھر کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صہیونی انتظامیہ نے عدالت میں ایک درخواست دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فادی قنبر [شہید] نے جنوب مشرقی بیت المقدس کے جبل المکبر کے مقام پر اپنی گاڑی اسرائیلی فوجیوں پر چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں متعدد فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے تھے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ فادی قنبر کی اس کارروائی کو اس کے اہل خانہ کی طرف سے حمایت حاصل تھی۔ اس لیے عدالت حملے میں زخمی ہونے والے فوجیوں کےعلاج پر اٹھنے والے اخراجات پورے کرنے کے لیے قنبر کے اہل خانہ سے ایک کروڑ شیکل کی رقم بہ طور ہرجانہ ادا کرے۔
خیال رہے کہ رواں سال 8 جنوری کو فادی قنبر نے بیت المقدس میں اسرائیلی فوجیوں کے ایک گروپ پراپنا ٹرک چڑھا دیا تھا جس کے نتیجے میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ اسرائیلی فوج نے گولیاں مار کر فادی قنبر کو شہید کر دیا تھا۔
صہیونی وزیرداخلہ نے انتقامی کارروائی کے طور پر شہید کے Â 10 اہل خانہ کے بیت المقدس میں رہائشی سہولیات ختم کر دی تھیں۔
اس فدائی حملے کے بعد اسرائیلی فوج نے جبل المکبر کو اسرائیلی فوج نے سیمٹی بلاک کھڑے کرکے بند کر دی تھی۔