(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صہیونی حکومت نے پرانے بیت المقدس شہر کے تاریخی دروازے’باب الجدید‘ کو یہودیانے اور اس جگہ یہودی منصوبوں کے لیے دس ملین شیکل کی خطیر رقم کی منظوری دی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق باب الجدید کو یہویانے کے لیے القدس ڈویلپمنٹ اتھارٹی، القدس کی قابض اسرائیلی بلدیہ، وزارت سیاحت، وزارت برائے امور القدس اور واٹر فرم ’جیحون‘ کا تعاون حاصل رہے گا۔رپورٹ کے مطابق باب الجدید کو یہودیانے کے منصوبوں پر کام کا آغاز اگلے چند ہفتوں میں شروع ہوگا اور منصوبہ سنہ 2017ء میں مکمل ہوگا۔
بیت المقدس میں اسرائیل کی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ایل جیموبسکی کا کہنا ہے کہ باب الجدید کو یہودیانے کا منصوبہ سنہ 2016ء کے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے جس پر جلد ہی کام شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ باب الجدید کے ترقیاتی منصوبوں میں شاہراہ باب الجدید مرکزی پروجیکٹ ہے جس پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ مسٹر ایل جیموبسکی کا کہنا ہے کہ باب الجدید ترقیاتی منصوبے پر 10 ملین شیکل کے بجٹ کا تخمینہ لگایا گیا تھا جس کی منظوری دی جاچکی ہے۔
خیال رہے کہ پرانے بیت المقدس شہر کی تاریخی دیواروں میں باب الجدید سنہ 1889ء میں خلافت عثمانیہ کےدور میں بنایا گیا تھا۔ اس دروازے کے قیام کا مقصد سیاحوں کی بیت المقدس تک براہ راست رسائی آسان بنانا تھا۔
منصوبے کے تحت ابتدائی طورپر کنسیہ القیامہ کے زائرین کے لیے ایک سیاحتی مرکز بنایا جائے گا۔ اس کے علاوہ کئی نئے یہودی مراکز کا قیام اس منصوبے کا حصہ ہیں۔