فلسطینی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے اہل خانہ نے بتایا کہ 66 سالہ عزیز دویک کے خلاف مقدمہ عوفر کی فوجی عدالت میں چلایا جا رہا ہے۔ کل منگل کے روز انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جس کے بعد عدالت نے اگلی سماعت دو فرروی دو ہزار پندرہ مقرر کی ہے۔
خیال رہے کہ بزرگ فلسطینی سیاست دان اور فلسطینی قانون ساز کونسل کے اسپیکر ڈاکٹر عزیز الدویک کو چھ ماہ قبل اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے سے حراست میں لیا تھا۔ ان کے خلاف فلسطینیوں کو اسرائیل کے خلاف احتجاج پر اکسانے کا مقدمہ چلایا گیا اور اب تک سات مرتبہ اسرائیلی عدالت کی طرف سے مقدمہ کی کارروائی ملتوی کی جا چکی ہے۔
فلسطین میں دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرعزیز الدویک سنہ 2006 ء کے بعد سے فلسطینی قانون ساز کونسل کے اسپیکر چلے آ رہے ہیں۔ اسپیکر منتخب ہونے کے بعد بھی وہ چار سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ انہیں ایک سال قبل رہا کیا گیا تھا تاہم چند ہی ماہ بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
ڈاکٹر عزیز الدین بلند فشار خون سمیت کئی دوسری جان لیوا بیماریوں کا شکار ہیں۔ ان پر سب سے بڑا الزام یہ عاید کیا جاتا ہے کہ ان کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے ساتھ ہے اور یہی الزام ان پر بار بار مقدمہ بازی کا باعث رہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین