فلسطین فائونڈیشن کی کل جماعتی کانفرنس کامتفقہ مطالبہ ، اقوام متحدہ اسرائیل کی رکنیت منسوخ کرے
غزہ پر جنگ کرنے پر صہیونی دہشت گرد حکومت پر جنگی جرائم کے مقدمات قائم کئے جائیں،
وزیر مملکت مذہبی امور کے ترجمان اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اظہر ہمدانی نے کہا کہ ناتواں غزہ کے شہداء یہ پیغام دے کر جام شہادت نوش کررہے ہیں کہ خدارا دنیا کے مسلمان جاگیں اور فلسطینیوں کی حمایت و مدد کریں۔ہمیں مسلمان بن کر امت اسلامی کے جسد واحد کی حیثیت میں تبدیل ہوکر ارض مقدس فلسطین کو آزاد کرنا ہوگا۔پائلر کے کرامت علی گذشتہ نصف صدی سے فلسطینیوں پر ظلم ہورہا ہے۔پاکستان کے جنرل ضیا ء الحق جیسے حکمران بھی فلطینیوں کے خائن رہے ہیں اس لئے ہم پاکستانیوں پر دوہری ذمے داری ہے کہ فلسطینیوں کے حق میں زیادہ موثر اور فعال کردار ادا کرنا چاہئے۔ صہیونی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جانا چاہئے۔ آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنما علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ بیشتر مسلم حکمران استعمار کے ایجنٹ بن چکے ہیں۔ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ابو بکر بغدادی کو خلافت بنانا تھی تو وہ فلسطین آزاد کرواتے اور بیت المقدس میں قائم کرتے لیکن وہ بھی اسرائیلی ایجنٹ ہے۔حکومت ریٹائرڈ فوجیوں کو بھرتی کرکے فلسطین بھیجے۔جماعت اسلامی کے مظفر ہاشمی نے کہا کہ جماعت کے امیر سراج الحق نے بھی فلسطینیوں کے لیے ہفتہ احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ ملی یکجہتی کونسل بھی احتجاج کرے گی۔ مسلم لیگ نواز کے نہال ہاشمی نے کہا کہ پاکستانی ذرائع ابلاغ میں فلسطینیوں کو دہشت گرد کہنے والوں کا احتساب کیا جائے۔ پاکستان عوامی تحریک کے ایس ایم ضمیرنے کہا کہ زبانی باتیں بہت ہوچکیں اب عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر سرد خانے سے باہر نکال کر انصاف پسند عوام کے سامنے پھر سے پیش کرنے کا سہرا امام خمینی کے سر جاتا ہے۔جمعیت علمائے پاکستان کے علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی نے کہا کہ ظلم کی کالی رات ختم ہونے والی ہے۔غزہ سمیت پورا دفلسطین جلد آزاد ہوگا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شمیم فردوس نقوی نے کہا کہ فلسطینیوں کی مظلومیت اس لئے دب گئی کہ بعض گروہوں نے دہشت گردی کرکے مسلمانوں کے ہی گلے کاٹ ڈالے۔ اگر یہ دہشت گرد مسلمانوں کا امیج خراب نہ کرتے تو فلسطین کا مسئلہ دنیا کے انصاف پسند لوگ خود ہی حل کرواتے۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی،جماعت اسلامی کے سابق رکن اسمبلی مظفر ہاشمی ، پاکستان تحریک انصاف کے شمیم فردوس نقوی ، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما یونس بونیری،جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما قاری محمد عثمان، سنی تحریک کے رہنما شاہد غوری، پاکستان عوامی تحریک کے قیصر اقبال، عوامی مسلم لیگ کے رہنما محفوظ یار خان، حقوق انسانی کی تنظیموں کے نمائندگان، ڈاکٹر صلاح الدین، شہزاد مظہر ، آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنماصدیق مرزا اور سیف الرحمان نے کہا کہ جہاد قبلہ اول کا آغاز ہونا چاہئے اور اسلامی ممالک اس میں مالی اور افرادی قوت فراہم کریں۔ کل جماعتی کانفرنس نے متفقہ طور پر قرار داد میں غزہ پر ناجائز و غاصب نسل پرست صہیونی ریاست اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کی مذمت کی ۔یکطرفہ جنگ میںشہید ہونے والے فلسطینی بچوں، نوجوانوں اور خواتین کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی۔متفقہ طور پر غزہ سمیت پورے فلسطین کے مظلوم و مستضعف عوام سے اظہار یکجہتی کرتی ہے اور ان سے وعدہ کرتی ہے کہ ہم تا آخر ان کے حق کی حمایت میں ثابت قدم اور ڈٹے رہیں گے۔
ایک اور قراردادمیں کہا کہ غزہ یا مغربی کنارے کا مسئلہ نہیں بلکہ اصل مسئلہ فلسطین پر ایک نسل پرست دہشت گرد صہیونی تحریک کا ناجائز تسلط اور غاصبانہ قبضہ مسئلہ فلسطین کی جڑ ہے اور اس فاسد جڑ کو اکھاڑے بغیر فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ ہٰذا کل جماعتی کانفرنس نے مطالبہ کیاکہ فلسطین کی آزاد ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو کل جماعتی کانفرنس نے مطالبہ کیا کہ صہیونی دہشت گردوں پر جنگی جرائم کے مقدمات قائم کرکے ان پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلاکر سزادی جائے اور دنیا بھر میں پناہ گزینوں کی زندگی گذارنے والے فلسطینیوں کو ان کے اصل وطن فلطین میںفوری طور پر واپس لاکر آباد کیا جائے۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکا، عرب لیگ اور او آئی سی فلسطینیوں کی مدد نہ کرنے پر دنیا کے عوام سے معافی مانگیں اور یہ یقین دلائیں کہ فوری عملی اقدامات کے ذریعے ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل کو سخت سزا دیں گے اور فلسطینیوں کے ناقابل تنسیخ حقوق ان کو لوٹائیں گے۔ عوام سے اپیل کی گئی کہ عالمی یوم القدس میں بھرپور شرکت کریں اور فلسطین فائونڈیشن کے دیگر اجتماعات میں بھی بھرپور شرکت کرکے فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کریں۔
مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ اسرائیل کی رکنیت منسوخ کردے کیونکہ یہ ناجائز نسل پرست دہشت گرد ریاست اقوام متحدہ کی رکنیت کی شرائط کی اہلیت نہیں رکھتی۔
{gallery}apc_khi{/gallery}