گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کاکہنا تھا کہ حکومت پاکستان رمضان المبارک کے آخری جمعہ یعنی جمعۃ الوداع کو قبلہ اوّل کی بازیابی کے عنوان سے سرکاری سطح پر ’’یوم القدس‘‘ قراردے کر مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں تقریبات کا انعقاد یقینی بنائے۔ان کاکہنا تھا کہ پورا عالم اسلام بشمول فلسطین، لبنان، شام، عراق، لیبیا، یمن، سوڈان، نائیجیریا اور بالخصوص پاکستان غاصب صیہونی ریاست اسرائیل اور عالمی صیہونزم کی سازشوں کے شکنجہ میں ہے تاہم ضرورت اس امر کی ہے مسلم دنیا کو القدس کی طرف پلٹایا جائے کیونکہ قبلہ اوّل کی صیہونزم سے بازیابی در اصل پوری مسلم امہ کے مسائل کا حل ہے۔
تحریک جوان پاکستان کے چیئر مین عبد اللہ گل کاکہنا تھا کہ پاکستان کے نوجوان فلسطین کے خلاف ہونے والی جارحیت پر اپنی آواز بلند کریں اور غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وجود کو بالآخر نابود ہونا ہو گا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر ظفر علی شاہ کاکہنا تھا کہ حکومت ہر سطح پر فلسطینیوں کی سیاسی و اخلاقی حمایت میں اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا احمد اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری اسرائیل کی بربریت اور قتل و غارت گری پر خاموش تماشائی بن کر بیٹھی ہے جو تمام مہذب قوموں کے لیے لمحہ فکریہ ہے ۔کانفرنس سے پاکستان عوامی تحریک کے رہنما میر واعظ، انصار الامہ کے مولانا فضل الرحمان ، جنرل (ر) اعجاز اعوان ، برگیڈیئر (ر) آصف ہارون ، بریگڈیئر (ر) سید نزیر، عبد الودود قریشی سمیت ڈاکٹر عرفان، ارسلام ایاز اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
واضح رہے کہ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان نے ملک بھر میں یوم القدس کی مناسبت سے ’’یا قدس! ہم آ رہے ہیں‘‘ مہم کا آغاز کر رکھا ہے جس کے تحت ملک بھر میں پریس کانفرنسز اور سیمینارز سمیت ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے منعقد کئے جا رہے ہیں جس کا مقصد عوام کے درمیان یوم القدس کو اجاگر کرنا اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنا ہے۔
Â