فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صابر ابو مریم نے شرکائے آل پارٹیز کانفرنس کو فلسطین کی حالیہ صورتحال اور فلسطینیوں کے وطن واپسی کے حق کے لئے جاری گریٹ ریٹرن مارچ سے کے مقاصد سے بھی آگاہ کیا اور یوم الارض فلسطین پر اسرائیلی وحشیانہ دہشت گردی سے ستائیس فلسطینیوں کی شہادت اور پندرہ سو افراد کے زخمی ہونے سمیت اگلے ہی روز کشمیر میں سترہ افراد کی شہادت اور پھر لگاتار حملوں میں افغانستان میں مدرسہ میں بے گناہوں کی شہادت کو امریکی و صیہونی سازشوں کا شاخسانہ قرار دیا۔
صابر ابو مریم نے شرکائے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شام میں کیمیائی حملوں کے امریکی ڈرامہ کی قلعی کھولتے ہوئے علماء اور زعماء سے اپیل کی کہ وہ پاکستان میں امریکی حمایت یافتہ گروہوں کے منفی پروپیگنڈوں سے ہوشیار رہیں اور آپس میں یکجہتی و اتحاد کی فضاء قائم رکھیں کیونکہ امریکہ اور اس کے حواری شام و فلسطین اور یمن سمیت افغانستان و عراق میں شکست کھا چکے ہیں تاہم اب پاکستان جیسے ممالک کو فرقہ وارانہ سوچ کا شکار بنا کر کمزور کرنے کی سازش جائے گی۔
صابر ابو مریم نے گذشتہ دنوں امریکی سرپرستی میں داعش کو پاکستان کے علاقہ کرم ایجنسی سے افغان فوجیوں کی مدد سے پاکستان میں داخل کرنے کی کوششوں کئ مذمت کی اور افواج پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ شام میں دار کے خلاف مزاحمتی قوتوں کی جنگ نہ صرف شام و عراق کے دفاع کی جنگ ہے بلکہ پاکستان کے دفاع کی جنگ ہے ۔
انہوں نے شام پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کی اور مسلم اُمّہ کے حکمرانوں کی جانب سے امریکی حملوں کی حمایت پر مسلمان حکمرانوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جو ممالک یا جماعتیں امریکہ کو اپنا نجات دہندہ سمجھ رہی ہیں وہ تاریخ میں ایک نا فراموش ہونے والی غلطی کا ارتکاب کرتے ہوئے مسلم اُمّہ کی پیٹھ میں خنجر گھونپ رہے ہیں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حاجی حنیف طیب، محمد حسین محنتی، جاوید احمد، علامہ مرزا یوسف حسین اور دیگر نے سعودی قیادت میں بنائے گئے نام نہاد اسلامی ملٹری الائنس کی شدید مذمت کی اور اس کے فی الفور خاتمہ کا مطالبہ کہا۔
انہوں نے متفقہ طور پر اعلان کیا کہ فلسطین و کشمیر سمیت افغانستان و شام اور یمن کی صورتحال سے متعلق مشترکہ قرارداد یورپی ممالک کی سفارتخانوں میں جمعہ کروائی جائے گی اور جلد ہی امریکی سفارت خانوں کےسامنے احتجاج کی کال دی جائے گی ۔ رہنماؤں نے شام میں امریکی حملوں کی مذمت کی اور اسے عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ سے امریکی جارحیت کے اقدامات کو رکوانے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے او آئی سی اور عرب لیگ کے منفی کردار کی زبردست مذمت کی اور مسلم حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک کے حکمران ہوش کے ناخن لیں اور امریکی کاسہ لیسی ترک کر دیں۔