قاہرہ (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مصر کی حکومت نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے فلسطینیوں کا مفت علاج کرانے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مصری وزیر صحت ڈاکٹر احمد عماد الدین نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کی حکومت نے اسپتالوں کو احکامات دیے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی سے آنے والے زخمیوں کو علاج کی ہر ممکن سہولت مہیا کریں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شمالی سیناء کے اسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے تاکہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہونے والے فلسطینی بھائیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے مریضوں کی مصرمنتقلی کے لیے کرائسز سیل اور وزارت صحت کے زیرانتظام ہنگامی رابطہ مرکز قائم کیا گیا ہے تاکہ غزہ کی پٹی سے آنے والے مریضوں کو اسپتالوں میں پہنچانے اور انہیں طبی امداد مہیا کرنے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
احمد عمادالدین نے کہا کہ غزہ کی پٹی سے لائے جانے والے زخمیوں کو العریش، بئر العبد، الشیخ زوید اور رفح کے اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے جب کہ مریضوں کو اسپتالوں میں پہنچانے کے لیے سات ایمبولینسیں بھی مہیا کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ کے زخمیوں کے لیے 58 اقسام کی ادویات مہیاکی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ اسپتالوں کے عملے کو حاضر رہنے اور تمام طبی ضروریات فراہم کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ کل چودہ مئی کو فلسطین میں اسرائیلی ریاست کے قیام کے 70 سال پورے ہونےاور امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی کے خلاف غزہ میں پرتشدد مظاہرے ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے پرامن فلسطینی مظاہرین پر طاقت کا اندھا دھند استعمال کرکے کم سے کم 55 فلسطینیوں کو شہید اور 2700 کو زخمی کر دیا ہے۔