نابلس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) بین الاقوامی مقبول سرچ انجن ’گوگل‘ کے زیراہتمام تکنیکی خرابی کےجلد سےجلد حل کے حوالےسے منعقدہ ایک عالمی مقابلے’ہیش کوڈ‘ میں فلسطینی طلباء کے تین گروپوں فلسطین، عرب ممالک اور عالمی سطح پراہم مقام حاصل کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’ہیش کوڈ‘ مقابلے کا آغاز پہلی بار سنہ 2014ء میں کیا گیا تھا۔ اس مقابلے کا مقصد انٹرنیٹ کی دنیا میں پیدا ہونے والی کسی تکنیکی خرابی کو کم سے کم چار گھنٹوں کےاندر حل کرنا ہے۔بین الاقوامی سطح پراس مقابلے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے طلباء اور آئی ٹی ماہرین حصہ لیتے ہیں۔
فلسطین ٹیکنیکل فورم اور ’گوگل‘ کے سافٹ ویئر کلب GDG کے زیراہتمام ہونے والے ’ہیش کوڈ‘ مقابلے میں فلسطینی ٹیموں نے غرب اردن کے شہر نابلس سے حصہ لیا۔ ٹیم میں غزہ کی پٹی ارو رام اللہ سے تعلق رکھنے والے طلباء بھی شامل تھے۔
مقابلے میں مجموعی طور پر 69 ممالک کے 267 گروپوں نے حصہ لیا۔ مقابلے میں حصہ لینے والے گروپوں میں فلسطینی آٹی گروپ بھی شامل تھے۔ مقابلے کے نتائج کے مطابق تین فلسطینی گروپوں نے کم سے کم وقت میں تکنیکی خرابی کو دور کرنے کے مقابلے میں اہم کردار ادا کیا۔
سنہ 2016ء میں ہونے والے مقابلے میں صرف ایک ٹیم نے تکنیکی خرابیوں کا کم سے کم وقت میں حل پیش کیا جب کہ رواں سال ہونے والے مقابلے میں دنیا بھر سے 35 ٹیموں نے حل تجویز کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
گوگل ہیش کوڈ مقابلے میں فلسطین کی سطح پر پہلے نمبر آنے والے طلباء میں Strike  گروپ کے تین طلباء معتصم الاغبر، عمر الناطور اور مفید عرفات شامل تھے۔ یہ گروپ فلسطین کے 50 گروپوں میں ساتویں نمبر پر آیا۔ تاہم حتمی مقابلے میں 1800 ٹیموں میں تین فلسطینی گروپوں کو’فیورٹ‘ قرار دیا گیا۔
’اسٹرائیک‘ کو عالمی سطح پر 19 ویں جب کہ عرب اور فلسطین کی درجہ اول کا گروپ قرار دیا گیا۔ Never Mind نے عالمی سطح پر 20 واں اور فلسطین اور عرب ممالک کی سطح پر Â دوسرا جب کہ !UP نے عالمی سطح پر 21 واں اور عرب اور فلسطین کی سطح پر Â تیسرا نمبر حاصل کیا ہے۔
واضح رہے کہ Strike گروپ اس سے قبل بھی عالمی مقابلوں میں حصہ لے چکا ہے۔ اس میں ACM، اور کمپیوٹر ٹیکنالوجی کی IBM کمپنیوں کےزیراہتمام ہونے والے مقابلےشامل ہیں۔