مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد فلسطین میں اسرائیلی ریاست کے مظالم اور توسیع پسندانہ اقدامات کے ساتھ ساتھ بیرون ملک سے صیہونیوں کی آمد میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غرب اردن میں یہودی کالونیوں کے امور کے انچارج یعقوب کاٹز نے ایک بیان میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا میں صدر بننے بعد غرب اردن میں صیہونیوں کی آمد اور آباد کاری میں غیرمعمولی اضافہ ہوگیا ہے۔یعقوب کاٹز نے کہا کہ امریکا میں صدر ٹرمپ کی حکومت اور ان کی پالیسیاں برقرار رہیں تو آنے والے برسوں میں فلسطین میں صیہونیوں کی آمد اور آباد کاری میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما کی نسبت موجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ صیہونی آباد کاروں کے حوالے سے نرم پالیسی رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ رواں سال جنوری کے بعد سے اب تک فلسطین میں صیہونی آباد کاروں کی تعداد میں 3.4 فی صد اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ برس غرب اردن میں صیہونیوں کی تعداد 4 لاکھ 20 ہزار 899 تھی اور رواں سال جنوری میں یہ تعداد 4 لاکھ 35 ہزار 159 ہوگئی ہے۔
صیہونی عہدیدار نے بتایا کہ گذشتہ پانچ سال کے دوران غرب اردن اور بیت المقدس میں صیہونی آباد کاری میں 21.4 فی صد اضافہ ہوا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں غرب اردن میں صیہونیوںÂ کی تعداد میں پانچ لاکھ تک پہنچنے کا امکان ہے۔