مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی ریاست غزہ کی پٹی میں حق واپسی کے لیے جدو جہد کرنے والے فلسطینیوں کے نئے مزاحمتی اسلوب ’کاغذی‘ جہازوں کو’مہلک ہتھیار‘ قرار دیتے ہوئے اسے جنگی جرم قرار دینے کی کوششیں شروع کی ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی مشرقی سرحد پر فلسطینی شہری آئے رواز آتش گیر کاغذی جہاز صیہونی کالونیوں پر پھینک کر اسرائیل کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ان کاغذی جہازوں سے غزہ کی سرحد پر بڑے پیمانے پرآگ لگ جاتی ہے جس کے نتیجے میں فصلیں اور دیگر املاک کو نقصان پہنچتا ہے۔ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کے اس طریقہ مزاحمت سے نمٹنے میں بری طرح ناکام ہے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے مشیر قانون افیحائی منڈل بیلٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے آگ لگانے والے کاغذی جہاز’مہلک ہتھیاروں‘ میں شامل ہیں۔ ان کاغذی جہازوں کے مزاحمتی طریقے کو جنگی طریقہ کار سے نمٹنا ہوگا۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کے مطابق منڈل بیلٹ کا کہنا ہے کہ عموما اس طرح کے حربے جنگ میں اختیار کیے جاتے ہیں۔ اس لیے ہم فلسطینیوں کے کاغذی آتش گیر جہازوں کو جنگی جرائم میں شامل کرتے ہوئے ان میں ملوث فلسطینیوں کے خلاف سخت کارروائی کے لیے قانون سازی کرسکتے ہیں۔