آستانہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) وسطی ایشیائی ملک کازکستان میں فلسطینی کمیونٹی کا ایک سرکردہ رکن اور متحرک فلسطینی سماجی رہنما کو نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر قتل کردیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 45 سالہ فلسطینی شہری ضیاء البشیتی نے کازکستان کے شہر الماتے میں فلسطینیوں کمیونٹی کو منظم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ مقامی ذرائع ابلاغ نے مطابق انہیں گذشتہ روز اس وقت نامعلوم افراد نے گولیوں کا نشانہ بنایا جب وہ اپنی رہائش گاہ میں داخل ہو رہے تھے۔کازکستان میں قائم فلسطینی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے البیشتی کو انتہائی قریب سے گولیاں ماریں۔ گولیاں ان کے سینے میں لگیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے۔ انہیں اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی مگر وہ زخمی ہونے کے بعد پندرہ منٹ میں دم توڑ گئے تھے۔
کازکستان میں متعین فلسطینی سفیر نے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ فلسطینی سفیر منتصر ابو زید نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مقتول فلسطینی شہری الماتے میں فلسطینی کمیونٹی کے ایک متحرک اور ذمہ دار کارکن تھے۔ انہوں نے کازک پولیس کے ساتھ مل کر اس مجرمانہ قتل کی تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے۔ خیال رہے کہ مقتول فلسطینی کارکن نے ایک کازک خاتون ہی سے شادی کی تھی جس سے اس کے دو بچے بھی ہیں۔
