سڈنی – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) آسٹریلیا Â کی حکومت نے کہا کہ عالمی امدادی ادارے’ورلڈ ویژن‘ کے توسط سے فلسطین کے لیے دی گئی مالی امداد اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ہاتھ لگنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’ورلڈ ویژن‘ کے غزہ کی پٹی کے ریجنل ڈائریکٹر محمد الحلبی کو گذشتہ برس اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا تھا۔ اسرائیلی انٹیلی جنس ادارے’شاباک‘ نے الزام عائد کیا تھا کہ حلبی نے غزہ کی پٹی میں سرنگوں کی کھدائی اور Â اسلحہ کی خریداری کے لیے حماس کو 50 ملین ڈالر کی رقم مہیا کی تھی۔قبل ازیں آسٹریلیا میں سرکاری سطح پرجاری کی گئی ایک تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ امریکا کی ایک فلاحی تنظیم ’ورلڈ ویژن‘ کے عہدیدارمحمد الحلبی کوحماس کولاکھوں ڈالر کی رقوم کی منتقلی میں ملوث نہیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں سرکاری سطح پر جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محمد الحلبی کے بارے میں غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کو خطیر رقوم کی منتقلی کا الزام بنیاد ہے۔ تفتیش کار یہ ثابت نہیں کرسکے کہ الحلبی حماس کو رقوم کی منتقلی میں ملوث رہے ہیں۔۔
خیال رہے کہ امریکا نے کچھ عرصہ قبل الزام عائد کیا تھا کہ عالمی فلاحی ادارے’ورلڈ ویژن‘ کے غزہ کی پٹی کے ڈائریکٹر محمد الحلبی نے امدادی رقوم کی آڑ میں حماس اور اس کے عسکری ونگ کو کئی ملین ڈالر کی رقوم منتقل کی ہیں۔
اس حوالے سے آسٹریلیا کی حکومت نے ایک تحقیق شروع کی تھی جس کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ محمد الحلبی پرحماس کو رقوم کی منتقلی کا الزام ثابت نہیں ہوسکا ہے۔
گذشتہ برس اگست میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے بھی یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ محمد الحلبی غزہ میں حماس کو فنڈز کی منتقلی میں ملوث رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے انہیں غرب اردن سے حراست میں لینے کے بعد جیل میں ڈال دیا تھا۔
یہ تحقیق آسٹریلیا کی جانب سے اس لیے گئی ہے کیونکہ آسٹریلیا نے ’ورلڈ ویژن‘ کے غزہ کی پٹی اور فلسطین کے دوسرےعلاقوں میں تعمیراتی کاموں کے لیے خطیر رقم عطیہ کی ہے۔ غزہ میں آسٹریلیا کے امدادی پروگرام اور وزارت خارجہ نے اس الزام کی تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔