(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی پولیس نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے سابق پرنسپل سیکرٹری ’آری ھارو‘ کو اسپین سے واپسی پر ’بن گوریون‘ ہوائی اڈے پر جہاز سے اترتے ہی حراست میں لے لیا ہے اور ان سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’آری ھارو‘ کو جہاز سے اترتے ہی پولیس نے حراست میں لیا اور انہیں تفتیش کے لیے ایک پولیس سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔ تفتیش کے بعد ھارو کو عدالت کے سامنے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ آری ھارو کی گرفتاری عدالتی مشیر آفیخائی مندلبلیت کی ہدایت پر عمل میں لائی گئی ہے۔ انہیں حراست میں لیے کا مقصد وزیراعظم نیتن یاھو پر عاید کرپشن الزامات سے متعلق تحقیقات کو آگے بڑھانا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس کے شعبہ انسداد بدعنوانی نے حالیہ ایام میں وزیراعظم نیتن یاھو کے مقرر رہنے والے کئی عہدیداروں اور سابق افسرا کو حراست میں لیا ہے اور ان سے مبینہ کرپشن اور فراڈ کے الزامات میں پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پولیس نے چند ماہ قبل بھی آری ہارو سے ان کی جعلی کمپنیوں کے بارے میں پوچھ گچھ کی تھی اور دوران تفتیش انہیں پانچ دن تک گھر پر نظر بند بھی رکھا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی نژاد آری ھارو اسرائیل کی حکمراں جماعت ’لیکوڈ‘ کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔ وہ ماضی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کے بیرون ملک دوروں کے لیے رقوم کا اہتمام کرنے کے ذمہ دار رہے ہیں اور انہوں نے بیرون ملک سے نیتن یاھو اور ان کے خاندان کے لیے بھی فنڈز جمع کی تھیں۔
سنہ 2009ء میں ھارو کو اسرائیلی وزیراعظم کا پرنسپل سیکرٹری مقرر کیا گیا تھا، تاہم مارچ 2010ء کو انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ سنہ 2013ء میں انہیں دوبارہ نیتن یاھو کا پرنسپل سیکرٹری مقررکیا گیا اور سنہ 2015ء میں اس عہدے سے دوبارہ ہٹا دیا گیا تھا۔ اس دوران انہوں نے مختلف سرمایہ کاری فرمیں بھی قائم کی تھیں۔