فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جمعرات کے روز ’یونیسکو‘ نے ایک فیصلے کی منظوری دی جس میں قرار دیا گیا ہے کہ قبلہ اوّل (مسجد اقصیٰ) صرف مسلمانوں کا مقدس مذہبی مقام ہے جس پر یہودیوں کا دعویٰ باطل ہے۔
یونیسکو میں گذشتہ روز قبلہ اوّل کے حوالے سے ہونے والی رائے شماری میں 26 ممالک نے قرارداد کے حق میں جب کہ 6 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ 26 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا جب کہ دو ملک غیرحاضر رہے۔
خیال رہے کہ صہیونی ریاست نے یونیسکو میں قبلہ اوّل کے حوالے سے ہونے والی رائے شماری روکنے کے لیے بھرپور کوشش کی اور یورپی ملکوں کو رائے شماری سے روکنے میں کامیاب بھی رہا ہے تاہم اس کے باوجود قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔
اسرائیلی وزیر زراعت اوری ارئیل کا کہنا ہے کہ ان کی کوششوں کا مقصد یونیسکو میں مسجد اقصیٰ پر رائے شماری کے لیے پیش کی گئی قرارداد کو بے معنی اور غیر موثر کرنا تھا۔
خیال رہے کہ یونیسکو اسی نوعیت کے ایک فیصلے میں گذشتہ اپریل میں ایک قرارداد میں قبلہ اوّل کو مسلمانوں کی ملکیت قرار دے چکی ہے۔ اس وقت یونیسکو کی قیادت فرانس کے پاس تھی۔ فرانسیسی حکومت نے اسرائیلی دباؤ میں آ کر کہا تھا کہ اسے یونیسکو میں ہونے والی رائے شماری پر افسوس ہے اور وہ آئندہ اس طرح کی کسی بھی رائے شماری کو روکنے کی بھرپور کوشش کرے گا۔
