فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صہیونی فوج نے غزہ کے علاوہ مغربی کنارے اور سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں کی بھی ناکہ بندی کردی تھی اور وہاں سے بھی فلسطینیوں کے قبلہ اوّل میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں۔ اس کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی مسجد اقصیٰ میں جمعہ کی نماز میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے شہریوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ اور دیگر مقاصد کے لیے ہفتے میں ایک دن سفر کی اجازت منسوخ کردی گئی ہے۔ تا اطلاع ثانی غزہ کے باشندے غرب اردن اور غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوسکتے۔
خیال رہے کہ ماہ صیام سے قبل اسرائیلی حکام کی طرف سے غزہ کے شہریوں کو محدود تعداد میں اسرائیلی جیلوں میں اپنے اقارب سے ملاقات اور نماز جمعہ کی ادائی کی اجازت دی گئی تھی۔
فلسطینی محکمہ شہری امور کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر محمد المقادمہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے انہیں ایک نوٹس ملا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے شہریوں کی ہفتے میں ایک بار محدود سفری سہولت ختم کردی گئی ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے 50 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد بعض دوسری شرائط کے تحت مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے لیے جا سکتے ہیں