مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی وزرا کے فلسطینیوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریرÂ کسی سے ڈھکی چھپیÂ نہیں ہے لیکن حال ہی میں اسرائیلی سیاسی جماعت لیکوڈ کے ایک وزیر نے ایک ایسا بیان دیا ہے جس سے اسرائیلی وزرا کے خونخوار ذہنیت کی مکمل عکاسی ہوتی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیر نے کہا کہ رام اللہ کے المعری پناہ گزین کیمپ میں پر اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائی میں ایک فلسطینی نوجوان کو گرفتار کرنے کی بجائے اسے موقع پر قتل کیوں نہیں کر دیا گیا۔ فلسطینی نوجوان قتل کرنے کی بجائے گرفتار کرنے پر اسرائیلی وزیر نے ناراضی کا اظہار کیا۔اسرائیلی وزیر اکونیس نے ٹیلی ویژن پر اپنے تبصرے کے دوران کہا کہ قابض اسرائیلی فوج کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اسرائیلی فوج کو مطلوبہ فلسطینی نوجوان کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کرنے کی جائے براہ راست اسے قتل کر دینے کا حکمنامہ جاری کر دینا چاہیے تھا۔
اوفر اکونیس نے مزید کہا کہ "کیا ہی اچھا ہوتا کہ کام ادھورا چھوڑنے کی بجائے موقع پر ہی مکمل کر دیا جاتا” اسرائیلی فوج کو مطلوبہ فلسطینی شخص کو گرفتار کرنے کی بجائے اسے موقع پر ہی ختم کر دیا چاہیے تھا۔Â اسرائیلی وزیر نے اپنی خونخوار ذہنیت کی بنا پر کہا کہ اسرائیلی فوج کو مطلوبہ فلسطینی نوجوان کو قتل ہی کرنا ہے تو اسے تلاش کریں اور ختم کر دیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ المعرای پناہ گزین کیمپ میں ۳۲ سالہ فلسطینی نوجوان اسلام یوسف ابو حامد نے اسرائیلی فوج کے سر پر سنگ مرمر کی سلیب دے ماری۔ بعد ازاں اسرائیلی فوج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جہنم واصل ہو گیا۔
Â