مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی کنیسٹ کی خارجہ و سیکیورٹی کمیٹی نے اس قانون کی منظوری دی ہے جس میں سفارش کی گئی ہے کہ فلسطینی شہداء اور اسیران کے اہل خانہ کو ملنے والی امداد کے برابر رقم فلسطینی اتھارٹی کی ٹیکسوں منہا کی جائے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کنیسٹ کی خارجہ وسلامتی کمیٹی نے آئینی بل پر دوسری اورتیسری رائے شماری کی۔ بل میں شامل اس شق کو ختم کردیا گیا جس میں فلسطینی ٹیکسوں کی رقوم میں کمی بیشی کا اختیار حکومت کو دیا گیا تھا۔مسودہ قانون میں کہا گیا ہے کہ وزیرخزانہ کو فلسطینی اتھارٹی کو ادا کی جانے والی ٹیکسوں کی رقم میں سے اتنی رقم منہا کرنے کا اختیار ہوگا جتنی فلسطینی شہداء اور اسیران کے اہل خانہ کی کفالت کے لیے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے ادا کی جاتی ہے۔
مسودہ قانون میں یہ وضاحت شامل ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اپنے کل بجٹ کا سات فی صد جس کی مالیت 30 کروڑ ڈالرکے برابر ہے فلسطینی شہداء اور اسیران کے اہل خانہ کی کفالت پر خرچ کرتی ہے۔ فلسطینی اتھارٹی یہ رقم یورپی یونین، امریکا اور دوسرے ملکوں سے حاصل ہونے والی امداد سے استعمال کرتی ہے۔
قبل ازیں صہیونی وزراء نے مطالبہ کیا تھا کہ حکومت غزہ کی سرحد پر فلسطینیوں کے احتجاج کے دوران یہودیوں کی فصلوں کو ہونے والے نقصان کے ازالے کےلیے فلسطینی اتھارٹی کی ٹیکسوں کی رقم میں سے کٹوتی کرے۔