مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوج ’شاؤل ارون‘ کی والدہ نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت ان کے بیٹے کی رہائی کے حوالے سے مؤثر اقدامات نہیں کررہی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق میڈیا میں جاری ایک بیان میں شاؤل ارون کی والدہ زھافا اروننے کہا کہ ہم اپنے مغوی بیٹے کی فلسطینی مزاحمت کاروں کی قید سے رہائی کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے اور اس حوالے سے خاموشی اختیار نہیں کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ میرا خیال نہیں کہ حکومت نے شاؤل ارون کی رہائی کے لیے اقدمات کیے ہیں۔ میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ شاؤل ارون کو کیوں رہا نہیں کیا گیا۔ زھافا ارون کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی قید میں موجود میرے بیٹے کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹیÂ مزاحمت کاروں نے چار اسرائیلی فوجی جنگی قید بنا رکھے ہیں۔ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی قید میں موجود اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ساتھ قیدیوں کی غیر مشروط بات چیت کے لیے کسی تیسرے ملک کے ذریعے کوششیں جاری ہیں۔