مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی اخبارات کے مطابق حکومت نے دریائے اردن کے مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کردہ صیہونیوں کو فلسطینی اراضی پر مالکانہ اختیارات دینے کے لیے قانون سازی شروع کی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ کنیسٹ کی آئینی کمیٹی نے اتوار کے روز ایک نئے مسودہ قانون پر بحث کی جس میں غرب اردن کے صیہونی آباد کاروں کو فلسطینی اراضی پر مالکانہ تصرف دینے کی سفارش کی گئی ہے۔یہ نیا آئینی بل ’جیوش ہوم‘ نامی سیاسی جماعت کے رکن اور کنیسٹ کے ممبر بتزلیل سموطریچ کی جانب سے پیش کیا گیا ہے۔
آئینی بل میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن میں زمین کی الاٹ منٹ کے حوالے سے سنہ 1953ء کا اردنی قانون لاگو ہے جس کے تحت اردنی شہریوں یا کسی دوسرے عرب ملک کی شہریت نہ رکھنے والوں کو اراضی کی خریدو فروخت کی اجازت نہیں۔ یہ قانون آج بھی رائج ہے۔ تاہم سنہ 1970ء کے اوائل میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت غرب اردن میں صیہونی آباد کاروں کو زمین کی خریدو فروخت اور اس کے مالکانہ حقوق کی اجازت دی گئی تھی۔