(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ اسرائیل کے پڑوسی عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کا ایک نیا باب کھل رہا ہے جو دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے ایک نئے انقلاب کا نقطہ آغاز ہو گا۔
تل ابیب میں فوجی کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاھو نے کہا کہ عبرانی ریاست اور عرب دنیا کے درمیان تعلقات کا ایک نیا باب کھل رہا ہے۔ ہم اقتصادی اور عسکری شعبے میں ایک ساتھ ترقی کی زینے چڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے ان عرب ممالک کا نام نہیں لیا۔نیتن یاھو کا کہنا ہے کہ ہم نے پورے خطے کو مسخر کرلیا ہے۔ اب ہم ایک بڑی معاشی اور فوجی قوت ہیں۔ پڑوسی ملکوں کے ساتھ ہمارے تعلقات ایک نئے انقلاب میں داخل ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عرب ممالک اچھی طرح جانتے ہیں کہ اسرائیل ان کا دشمن نہیں بلکہ خطے میں ان کا ایک مضبوط اتحادی ہے جو خطے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں عرب ممالک کی بھرپور مدد کر سکتا ہے۔ عرب ممالک کو احساس ہے کہ اسرائیل انتہا پسند سنی اسلام کی بیخ کنی اور ایرانی مداخلت کی روک تھام میں ان کی مدد کر سکتا ہے۔ یوں ایران داعش اور ایران کے خطرات سے عرب ممالک کو بچانے میں بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عرب ممالک اسرائیل کے ساتھ دوستانہ مراسم کے قیام کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں مصری وزیرخارجہ سامح شکری نے اسرائیل کا دورہ کیا۔ اپنے اس دورے کے دوران انہوں نے اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کو قاہرہ کی میزبانی میں امن مذاکرات کی بحالی کی پیش کش کی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ قاہرہ میں ملاقات کی حمایت کی ہے۔