نیویارک – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں غیرقانونی صیہونی بستیاں بنائے جانے کے بارے میں اسرائیل کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کی کابینہ نے مقبوضہ علاقوں میں نئی بستیاں تعمیر کئے جانے کے بل کی منظوری دی ہے۔ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ یہ نئی بستیاں، غرب اردن کے شہر رام اللہ کے علاقے امک شیلو میں تعمیر کی جائیں گی۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے جمعے کے روز ایک بیان میں صیہونی حکومت کے اس فیصلے پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹرش کی ناخوشی اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں کہ اسرائیل اور فلسطین ایک ساتھ زندگی بسر کریں اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی نظر میں اسرائیل کے تمام ایسے یک طرفہ اقدامات کہ جن سے امن کے عمل کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور دو انتظامیہ کا مقصد ناکام ہو سکتا ہے، قابل مذمت ہیں۔اسرائیل کی کابینہ نے دو ماہ قبل اعلان کئے جانے والے پانچ ہزار سات سو مکانات کے منصوبے میں سے دو ہزار رہائشی مکانات تعمیر کئے جانے کے منصوبے کی منظوری دی ہے۔ اس فیصلے کے مطابق فلسطینیوں کی نوّے ہیکٹر زمینوں کو جو رام اللہ کے شمال میں واقع ہیں، صیہونی حکومت نے ہڑپ کرلیا ہے۔ صیہونی حکومت کے اس فیصلے کے فورا بعد فلسطینی انتظامیہ کے حکام نے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
تنظیم آزادی فلسطین کی ایگزیکیٹو کمیٹی کی رکن حنان عشراوی نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے اس فیصلے سے یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ اسرائیل اس قسم کے فیصلوں کے ذریعے امن و استحکام کے خلاف قدم اٹھا رہا ہے اور وہ صرف فلسطینیوں کی زمین جائداد ہڑپ کرنے کے درپے ہے۔ انھوں نے کہا کہ صییہونی حکومت امن کے لئے کوئی قدم بڑھانے کے بجائے صرف صیہونی بستیاں تعمیر کرنے کے درپے ہے۔ واضح رہے کہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کا صیہونی کابینہ کا فیصلہ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں حال ہی میں پاس کی جانے والی قرارداد کے منافی ہے۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کے اس جارحانہ اقدام کی عالمی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے اور مصر نے بھی غرب اردن کے علاقے میں صیہونی بستی تعمیر کرنے سے متعلق صیہونی حکومت کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ مصر کی وزارت خارجہ نے گذشتہ بیس برسوں میں پہلی بار ایک بیان میں غرب اردن میں صیہونی بستی کی تعمیر کے بارے میں صیہونی کابینہ کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ اس بیان میں بیت المقدس کی مرکزیت سے سنہ سڑسٹھ کی سرحدوں میں فلسطینی مملکت کے قیام کے لئے فلسطینی قوم کے حق پر تاکید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کا فیصلہ نہ صرف فلسطینیوں کے حق کے منافی ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین و اصول کے بھی خلاف ہے۔