مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی پولیس نے خاتون اوّل سارہ نیتن یاھو پر مبینہ طور پر رشوت وصول کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق خاتون اوّل سارہ نیتن یاھو کی کرپشن سے متعلق کیسز کی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ سارہ ’پیزک‘ کیس میں رشوت خوری کی مرتکب ہوئی ہیں۔ یہ کیس اسرائیلی میڈیا میں ’4000‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ سارہ نیتن یاھو پر ’پیزک‘ کمپنی اور ’واللا‘ نیوز ویب پورٹ کے مالک شاؤل الوفیٹچ اور ان کی اہلیہ آئریس سے انہیں معاشی فواید فراہم کرنے کے بدلے ان سے رشوت وصول کی تھی۔
آئرس کے وکیل نے تحقیقات کے دوران کہا کہ اگر سارہ نیتن یاھو کو یہ علم تھا کہ وہ میڈیا میں اپنی کوریج کے بدلے تحائف وصول کررہی ہیں یا کسی کو دے رہی ہیں تو یہ رشوت وصول کرنے کے زمرے میں آتے ہیں۔
پولیس کے ایک مندوب اوری کانر کا کہنا ہے کہ ’پیزک‘ کیس کے حوالے سے ابھی بہت سے لوگوں سے پوچھ گچھ کرنا باقی ہے۔ اس کے بعد ہی یہ معلوم ہوسکے گا کہ آیا نیتن یاھو اور ان کا خاندان رشوت وصولی یا رشوت دینے میں ملوث ہیں یا نہیں۔