(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی اخبارات نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ افریقا میں ایک ماہ قبل گرفتار ہونے والے یہودی ربی ’’العیزر برلند‘‘ کو اسرائیل کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پولیس یہودی پیشوا اور ’’شوفربینیم‘‘ نامی یہودی مدرسے کے سربراہ کے جنسی جرائم سے متعلق پچھلے تین سال سے تحقیقات کر رہی ہے مگر وہ بیرون ملک فرار کے بعد روپوش پو گئے تھے۔ حال ہی میں مسٹر برلند کو جنوبی افریقا میں حراست میں لیا گیا ہے۔ اسرائیل اور جنوبی افریقا کی حکومت کےدرمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت العیزر برلند کو تل ابیب کے حوالے کیا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق برلند کو آئندہ ہفتے اسرائیل کے سپرد کیے جانے کا امکان ہے۔ اسرائیل کے حوالے کیے جانے کےبعد انہیں جنسی جرائم کے تحت جاری مقدمات نمٹائے جانے تک پولیس کی حراست میں رکھا جائے گا۔
خیال رہے کہ اسرائیل میں ’’انصار بارسلب‘‘ نامی ایک یہودی گروپ کی جانب سے پولیس کو درخواست دی گئی تھی کہ العیزر برلند یہودی خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرتے رہے ہیں۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مذہبی معاملات میں العیزر برلند سے صلاح مشورہ کرنے والی کئی خواتین کو انہوں نے جنسی ہوس کا نشانہ بنایا تھا۔ العیزر برلند نے جنسی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات کی تردید کی ہے۔ کسی خاتون کی جانب سے اس دعوے کی تصدیق یا تردید میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
پولیس کے ہاں درخواست دائر کیے جانے کے فوری بعد العیزر بیرون ملک فرار ہو گیا تھا۔ وہ فرار ہوکرمغربی ممالک جانا چاہتا تھا تاہم جنوبی افریقا میں اسے حراست میں لے لیا گیا تھا۔