استنبول (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) بیرون ملک مقیم فلسطین کی نمائندہ قوتوں کی جنرل فلسطین کانگریس کا دوسرا سالانہ اجلاس ترکی کے شہر استنبول میں کل جمعہ سے شروع ہوگیا ہے۔ دو روزہ اجلاس میں فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے مظالم اور امریکا کے نام نہاد امن منصوبے’صدی کی ڈیل‘ کے نفاذ کی راہ روکنےمختلف طریقوں پر غور کیا جا رہا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین پیپلز نیشنل کانگریس کے دوسرے سالانہ اجلاس میں فلسطین کی تازہ ترین صورت حال، علاقائی اور عالمی سلامتی کے مسائل اور سب سے بڑھ کر قضیہ فلسطین کے تفصیے کے حوالے سے شہرت پانے والے ’صدی کی ڈیل‘ منصوبے پر تفصیلی بات چیت کی جا رہی ہے۔اجلاس میں کانگریس کے ڈھانچے کی تکمیل، بنیادی نظام پر اعتماد، کانگریس کے تزویراتی پلان اور اس کی رکنیت کے بعض پہلوؤں پر بھی غور کیا جائے گا۔
اجلاس کے پہلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے امریکا کے مجوزہ امن منصوبے صدی کی ڈیل کو فلسطینی قوم کے خلاف سازش اور اسرائیل کا پسندیدہ فارمولہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا وہی کچھ کررہا ہے جو اسرائیل کی منشاء ہے۔
اجلاس میں فلسطینی پناہ گزینوں کے حق واپسی کو یقینی بنانے کے لیے عالمی سطح پر کوششیں تیز کرنے اور ان کے حقوق کو ساقط کرنے کی امریکی۔ صہیونی سازشوں کےتدارک کے لیے مساعی موثر اقدامات کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
کانگریس کے چیئرمین سلیمان ابو ستۃ نے فلسطین کانگریس کے دائرے کے مسلسل وسعت اختیار کرنے پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ سنہ 2017ء کو ترکی میں قائم ہونے والی بیرون ملک فلسطین کانگریس میں شامل ہونے والی تنظیموں اور افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔