عمان (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو باور کرایا ہے کہ مشرقی بیت المقدس خطے میں امن واستحکام کے قیام کے لیے کلید کا درجہ رکھتا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اردنی فرمانروا نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز مختصر دورے پر آئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے تنازع فلسطین ۔ اسرائیل کے حل کے لیے دو ریاستی حل پرعمل درآمد پر زور دیا اور کہا کہ مسئلہ فلسطین عالمی قراردادوں اور عرب ممالک کے پیش کردہ امن فارمولے کی روشنی میں حل ہونا چاہیے۔ ہم ایک ایسی فلسطینی مملکت کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں جس میں سنہ1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے علاقوں کوشامل کیا جائے۔ مشرقی بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے تاکہ خطے میں دیر پا امن کے قیام کی راہ ہموار ہوسکے۔اردنی فرمانروا نے واضح کیا کہ القدس ایک عظیم المرتبت مقام اور خطے میں امن کی چابی ہے۔ القدس کے معاملے کو فلسطین ۔ اور اسرائیل مل کر بات چیت کے ذریعے حل کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ اردن القدس کے تمام تاریخی مقدس مقامات کی حفاظت کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ ملاقات میں دونوں ملکوں نے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں دو طرفہ تجارتی سرگرمیوں پرعائد کردہ پابندیوں کو اٹھانے پر غور کرنے سے بھی اتفاق کیا۔