(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کے ایڈوائیزر نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت رائے عامہ کو دھوکا دینے کے لئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو استعمال کرتی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کے ایڈوائیزر حسین ملکی نے جنرل اسمبلی کے اکھہترویں اجلاس میں صیہونی حکومت کے وزیراعظم کی عیاریوں پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کے نمائندے کے بیانات بنیادی طور پر فلسطین کے اصلی مسئلے یعنی فلسطین پر کئی عشروں سے جاری فوجی قبضے سے کوئی ربط نہیں رکھتے تھے۔حسین ملکی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ جب تک غاصبانہ قبضہ جاری رہے گا اس وقت تک اس کے خلاف جنگ بھی جاری رہے گی کہا کہ صیہونی حکومت گذشتہ کئی عشروں سے عالمی رائے کی توجہ اپنے ایٹم بموں، کیمیاوی ہتھیاروں کے گوداموں اور مستقل عسکریت پسندی کی پالیسی کی جانب سے ہٹائے ہوئے ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے ایڈوائیزر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسرائیلی حکومت، ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد دعوے دہرا رہی ہے تاکید کی کہ ایران، علاقے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیشہ فرنٹ لائن پر کھڑا رہے گا اور تمام دعؤوں کے برخلاف صیہونی اور ان کے ایجنٹ ہی علاقے میں داعش سمیت دیگر دہشت گرد گروہوں کی مدد کررہے ہیں۔ اقوام متحدہ میں ایران کے ایڈوائیزر حسین ملکی نے کہا کہ اسرائیل، ایٹمی اور کیمیاوی ہتھیاروں سے مسلح حکومت ہے کہ جو، ان ہتھیاروں کو نہتھے فلسطینیوں کے خلاف استعمال کرنے میں کوئی پس و پیش نہیں کرے گی۔
حسین ملکی نے نیویارک میں کہا کہ اسرائیل کا الگ تھلگ پڑجانے اور ایران کے ایٹمی پروگرام کے سلسلے میں سمجھوتے کے حصول میں رکاوٹ کھڑی کرنے کے لئے اس کے سربراہ کی کوشش سے پوری طرح واضح ہوجاتا ہے کہ دنیا کا کوئی بھی لیڈر اور حکومت، اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی من گھڑت باتوں کو سنجیدگی سے نہیں لیتا۔
