مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ریڈیو ’کے اے این‘ کے مطابق مذہبی جماعت ’یہودت ھتوراۃ‘ کے رکن کنیسٹ ’موشے گیونی‘ نے فوج میں لازمی بھرتی کے معاملے پرپیدا ہونے اولے بحران کو حل کرنے کے لیے مفاہمتی پالیسی اپنانے کا عندیہ دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ریڈیو سے بات کرتے ہوئے گیونی کا کہنا تھا کہ کنیسٹ کے ان کیمرہ اجلاسوں میں ’یعقوب لیٹزمن‘ اور دیگر مذہبی رہ نماؤں کے ساتھ لازمی بھرتی کے متنازع قانون پر پیدا ہونے والے بحران کے حل پر بات چیت میں مثبت پیش رفت کا امکان ہے۔گیونی کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ لازمی بھرتی قانون میں معموی ترامیم کے بعد اسے قبول کرلیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیردفاع آوی گیڈور لایبرمین اور لیٹزمن نے قانون میں ترمیم کی حمایت کی ہے۔