فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ریٹائرڈ بریگیڈیئر جنرل کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ ملٹری پراسیکیوٹر بریگیڈیئر جنرل شیرون افک نے جنرل بوخریز کے مقدمہ کی فرد جرم تیار کی اور اسے عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ فرد جرم میں ملزم کے خلاف 17 نکات بیان کیے گئے ہیں، جن میں ماتحت کام کرنے والی دو خواتین فوجی اہلکاروں کی مبینہ عصمت دری اور اس نوعیت کے کئی دیگر الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریٹائرمنٹ سے قبل بریگیڈیئر جنرل بوخریز کا نام چیف آف اسٹاف کمیٹی کے لیے بھی تجویز کیا گیا تھا۔ تاہم بعد ازاں انہیں مدت ملازمت پوری ہونے پر ریٹائرڈ کر دیا گیا تھا۔
سابق فوجی افسر کے خلاف ایک خاتون فوجی اہلکار جو اس وقت فوج میں میجر کے عہدے پر تعینات ہے نے فوجی عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ’’گولانی بریگیڈ‘‘ کے سابق سربراہ بریگیڈیئر جنرل بوخریز نے ان کی عصمت دری کی تھی۔ اس کے بعد ایک دوسری خاتون اہلکار نے بھی مذکورہ ملزم کے خلاف اسی طرح کی ایک شکایت کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق کسی فوجی افسر کے خلاف یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس نہیں بلکہ ماضی میں اس طرح کے کئی اسکینڈل سامنے آچکے ہیں تاہم جنرل بوخریز پرالزام ہے کہ وہ کئی سال تک اپنی فوجی سروس کے دوران ماتحت خواتین کو مختلف حیلوں بہانوں اور حربوں کے ذریعے جنسی ہوس کے لیے بلیک میل کیا۔