(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ کل بدھ کو ایک اسرائیلی بدو غلطی سے راستہ بھول کرسرحدی باڑ عبور کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں داخل ہو گیا، جس کی تلاش کا عمل جاری ہے، تاہم اس کے بارے میں کوئی پتا نہیں چل سکا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فوجی ذریعے کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی بدو کی غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی خبر کے سامنے آتے فوج نے سرحد پر ہائی الرٹ کر دیا تھا اور گم ہونے والے یہودی آباد کار کی تلاش شروع کر دی گئی تھی تاہم اس کے بارے میں کوئی علم نہیں ہو سکا ہے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایک اسرائیلی بدو نوجوان غزہ کی پٹی کی سرحدی باڑ عبور کر کے غزہ میں داخل ہو گیا۔ فوج نے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے بھی سرحدی علاقوں میں اس کی تلاش کی کوشش کی ہے مگراسے تلاش نہیں کیا جا سکا ہے۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی ویب سائیٹ پر شائع ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ یہودی آباد کار جنوبی غزہ کے خان یونس شہر کے مشرق میں وادی الباشور کے مقام سے غزہ میں داخل ہوا۔ فوج نے فوری طور پر اس کی تلاش شروع کی مگر وہ غزہ جانے کے بعد گم ہو گیا۔ غزہ میں داخل ہونے والے یہودی آباد کار کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ دوسری جانب غزہ کی پٹی میں حکام نے کسی مشتبہ یہودی آباد کار کے غزہ میں داخل ہونے سے متعلق خبروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2014ء میں ابراہام منگیسٹو نامی ایک یہودی آباد کار غزہ میں داخل ہو گیا تھا۔ اسے فلسطینی مزاحمت کاروں نے حراست میں لینے کے بعد جنگی قیدی بنا رکھا ہے۔