(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )خلیجی ریاست بحرین کے ایک سینئر دانشور محمد فخرو کا کہنا ہے کہ امریکا کی نام نہاد صدی ڈیل نہ صرف فلسطین بلکہ پورے خطے کے لیے انتہائی مضر ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی کوشش ہے کہ وہ خطے میں تقسیم در تقسیم ک لیے ایک سائیکو پیکو طرز کا نیا معاہدہ کرے،اور اسرائیل کے اس گھناونے منصوبے میں دیگر عرب ممالک بھی اسکے ساتھ ہیں۔
بحرینی تجزیہ نگار محمد فخرو نے مراکش کے شہر اصیلہ میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ عرب ممالک کو امریکا اور اسرائیل کے مجوزہ امن منصوبے کے حوالے سے احتیاط سے کام لینا چاہیے۔
محمد فخر و جو بحرین کے سابق وزیر تعلیم بھی رہ چکے ہیں، کا کہنا ہے کہ امریکا اور اسرائیل عرب ممالک کے داخلی اور خارجہ امور پر اثر انداز ہو کر ایک نیا سائیس پیکو معاہدہ کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطے کے اندر کی طاقتوں میں اسرائیل فلسطینی اراضی پراپنا قبضہ مستقل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
یاد رہے کہ بدنام زمانہ ‘سائیس پیکو’ معاہدہ 16 مئی 1916ء کو برطانیہ اور فرانس کےدرمیان طے پایا تھا۔ اس منصوبے کا مقصد مشرق وسطیٰ کے ممالک کو باہم تقسیم کرنا اوران پرقبضہ کرنا ت