(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی اخبار’معاریف‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں سابق فوجی جرنیلوں اور سرکردہ شخصیات نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی شہروں کو اسرائیل سے الگ تھلگ کردے ورنہ ملک تباہ وبرباد ہو جائے گا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 200 سے زائد سابق فوجی افسران نے کہا ہے کہ اگر حکومت عالمی برادری کے دباؤ میں آتے ہوئے فلسطینی اور اسرائیل آبادی والے علاقوں کو ایک دوسرے سے جدا کردے تو اس کے مثبت نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل میں سابق فوجی افسران پر مشتمل ’افسران برائے تحفظ اسرائیل‘ کی جانب سے چھ ماہ سے جاری غور خوض کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اسرائیل کو فلسطینی علاقوں سے خود کو جدا کرنا ہو گا ورنہ اس کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں اور ملک تباہ وبرباد ہو کر رہ جائے گا۔
اسرائیل کے سابق فوجی افسران کی جانب سے تجویزکردہ پروگرام میں کہا گیا ہے کہ فلسطینیوں کو الگ تھلگ کرنے کے پروگرام میں فلسطینی اتھارٹی کو مشاورت میں شامل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ یہ کام اسرائیلی حکومت یک طرفہ طورپر کرسکتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کو فلسطینیوں سے الگ تھلگ کرنے کی تجویز میں اسرائیل کے خفیہ اداروں موساد اور شاباک کے ریٹائرڈ سربراہان بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ اس اسرائیل اور فلسطین کو باہم جدا کرنے کے پروگرام کا مطالبہ کرنے والی یاداشت پر 200 سے زائد فوجی افسروں نے دستخط کیے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیل کے سابق فوجی افسران کی جانب سےیہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب یہودی آباد کاروں کی اکثریت بھی فلسطینی شہریوں اور یہودی کالونیوں کو ایک دوسرے سے الگ تھلگ کرنے کا مطالبہ کررہی ہے۔